Saturday 23 January 2016

آج بیول کے مضافات موہڑہ دھمیال میں بیول کی معروف سیاسی سماجی شخصیت راجہ اقبال کے پوتے , راجہ راشد کے بیٹے راجہ عبدلرافع کی پیدائش کی خوشی میں رنگارنگ تقریب عقیقہ منعقد ہوئی جس میں ان کے سسرالی ، قریبی عزیز وں و دیگر نے شرکت کی۔
بیول کی مشہور سیاسی و سماجی شخصیت راجہ محمد اقبال کے پوتے راشد اقبال کے بیٹے عبدالرافع کی رسم عقیقہ کی تقریب موہڑہ دھمیال میں منعقد ہوئی جس میں ریٹائرڈ جنرل وقار ،بریگیڈئیر ضیاء،بریگیڈئیر امیر افسر ،ایم این اے راجہ جاوید اخلاص ،راجہ حمید ایڈووکیٹ ،چےئرمین اوپی ایل چوہدری محمد اشتیاق،تحریک انصاف کے مرکزی رہنما چوہدری جاوید کوثر ایڈووکیٹ ،شاہد صراف ،تحریک انصاف یوسی بیول کے صدر اللہ دتہ ،چوہدری شاہد،پیپلز پارٹی یوسی بیول کے صدر چوہدری محمود ،صدر پریس کلب بیول شفیق الرحمن وارثی ،اساتذہ اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
راجہ راشد نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اور گھر والوں نے بچے کی ولادت کے دن ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ اس کا عقیقہ موہڑہ دھمیال ڈھوک راجگان میں کیا جائیگا ، دیار غیر میں تقریب کا انعقاد کرکے وقتی طور پر ضرور مسرت ہوتی ہے لیکن اصل خوشی تو اپنوں کے درمیان ہی آکر ہوتی ہے جس کا احساس اس تقریب کے دوران ہوا۔ اس موقع پر راجہ راشد نے نمائندہ بیول ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیٹے راجہ عبدلرافع کی پیدائش نے میری زندگی میں رنگ بکھیردیئے ہیں
تقریب اس قدر دلفریب ،روح افزاء اور پر لطف تھی کہ دل میں اتر گئی۔وقت اور زمانے کے ساتھ ساتھ رسم و رواج بھی بدل جاتے ہیں۔نئے معاشروں میں نئی تہذیبیں اور رواج سامنے آتے ہیں کچھ رواج ہمارے مذہب و معاشرت سے میل نہیں کھاتے مگر کچھ بے ضرر قسم کے رواج جو مل بیٹھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔انسانی معاشرے کو سماجی رابطوں میں باندھننے کے کام آتے ہیں۔ایسا ہی ایک نیا رواج آجکل نو مولود بچوں کی خوشی کی تقریب منعقد کرنا بھی ہے۔اسی طرح نئے گھر کی خوشی کی تقریب کرنا یا کسی قسم کی کامیابی کے سلسلے میں کسی پارٹی کا ہتمام تو پہلے سے رائج ہیں جبکہ آجکل ایک اور رواج جو ہماری سو سائٹی میں شروع ہوا ہے وہ شادی بیاہ کے موقع پر ڈھولکی کی تقریب ہے۔یہ تقریب شادی والے گھر کے علاوہ کوئی بھی قریبی دوست یا رشتہ دار اپنے گھر میں منعقد کر لیتا ہے اس طرح جو لوگ شادی میں مدعو نہیں ہوتے وہ بھی اس حوالے سے اس خوشی میں شریک ہو جاتے ہیں۔اس طرح کی کئی تقریبات میں شرکت کا موقع ملا۔ اسپر تفصیلی بات تو پھر کبھی ہو گی مگر آج کا موضوع نو مولود بچوں کی خوشی کی تقریب ہے۔بچوں کی خوشی کی تقریبات بچپن سے صرف رسم عقیقہ یا پھر سالگرہ کی صورت میں ہی دیکھی۔کھاتے پیتے لوگ ایسی تقریبات کا خاص اہتمام کیا کرتے ہیں۔جو کسی شادی یا بارات سے کم اہتمام نہیں ہوتا جیسے اسٹیج پر والدین اپنے نو مولود کے ساتھ جلوہ افروز ہوتے ہیں۔ اکثر ایسی تقریبات گھروں پر بھی منعقد کر لی جاتی ہیں۔تقریب عقیقہ میں مدعو میراثی جب جگت بازی کر چکے تو دروازے پر پہلے فقیروں اور گداگروں کا جم غفیر آیا۔ان گداگروں کے خفیہ ذرائع ابلاغ کسی جاسوسی کے عالمی محکمے کی طرح تیز ہوتے ہیں چنانچہ جس گھر میں کوئی بچہ پیدا ہو جائے یا کوئی خوشی کی تقریب ہو گداگروں کی رپورٹنگ ایجنسیاں تقریب عروسی یا تقریب حجامت نو مولود جسے پنجاب میں جھنڈ بھی کہا جاتا ہے کی خبرکسی بریکنگ نیوز کی طرح حلقہء فقیراں میں گردش کرتی ہے۔فقیروں کے غول کے غول خوشی کی محفلوں والی عمارت کے گرد منڈلانے لگتے ہیں۔دوسری جانب خواجہ سراء اور دیگر شوقیہ رقاص پارٹیاں بھی ٹوہ لیتی ہوئی جائے تقریب پر جا پہنچتی ہیں۔اس طرح یہ دونوں ٹیمیں اپنے اپنے مطالبات خوشی والے گھر کے مکینوں کے سامنے رکھ دیتے ہیں۔مطالبات اور رقوم کی فرمائش ایسے کرتے ہیں جیسے تاوان یا جگا ٹیکس طلب کر رہے ہوں کہ اگر مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو پھر اپنی خیر منا لو جیسی دھمکیاں پوشیدہ ہوتی ہیں۔اکثر خواجہ سراء کم رقم ملنے پر بد دعائوں اور کوسنوں سے بھی نوازتے دیکھے گئے ہیں۔یہ تو میرے بچپن کے وہ تجربات تھے جو اپنے دیس میں دیکھے۔
مگر راجہ عبدلرافع کے پیدا ہونے پر ایک پارٹی یا گیٹ ٹو گیدر جیسی تقریب پہلی بار دیکھی۔یہ ایک ایسی تقریب تھی جس میں ہر خوبصورت اور بھرپور رنگ تھا۔راجہ راشد کے گھر میں جیسے ہی ایک ننھے عبدلرافع کی آمد کی خبر سنی ہر کوئی انہیں مبارکباد دینے کے لیے بے چین ہو گیا۔ ۔ فضاء میں ایک عجیب نا معلوم سی پاکیزگی اور تقدس کا دل کو چھو لینے والا احساس جا گزیں تھا۔سادہ سا ڈرائنگ روم صاف ستھرا اوپن کچن اپنے مکینوں کے اعلیٰ اوصاف اور پاکیزگی و سادگی کا مظہر تھا۔ڈرائنگ روم میں داخل ہوتے ہی میچنگ لباس میں ملبوس عبدلرافع صوفے پہ ہر کسی کو اپنی جانب متوجہ کر رہا تھا۔یہی وہ خوبصورت پھول ہے جو راجہ راشد کے آنگن میں کھلا اور جس کی آمد کی خوشی میں یہ تقریب منعقد کی گئی ہے ۔ننھے عبدلرافع کی عمر 11 ماہ کے قریب ہے اور وہ ہر آنے والے کے ساتھ ایسے خوش ہو کر اوں آں کر رہا تھا جیسے اس تقریب کا ادراک رکھتا ہو۔صاف پتہ چلتا تھا کہ کسی علمی گھرانے کا ذہین بچہ ہے۔گویا بچے کے پوت پالنے میں ہی نظر آرہے تھے۔اس تقریب میں دور و قریب سے مہمان خواتین آئی تھیں۔ایک بڑا گروپ راولپنڈی سے آیا تھا۔پورا ڈرائنگ روم کسی ہائوس فل کا منظر پیش کر رہا تھا۔۔سب لوگ آرام سے بیٹھے تھے۔
اس کے میز پر کھانا چن دیا گیا۔سب مہمان جا کر کھانا پلیٹوں میں ڈالتے جاتے اور بیٹھ کر کھانے لگے ۔اس دوران خواتین آپس میں خوش گپیوں میں مصروف ہو گئیں۔
اس کے ساتھ ہی یہ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔اس تقریب کی اہم بات یہ ہے کہ اس میں نہ صرف شرکت کی بلکہ سب نے بہت لطف بھی حاصل کیا۔اہم بات یہ ہے کہ اس میں ہنسی مذاق بھی تھا اور ذوق کی تسکین بھی۔
مبارک ہو بہت بہت راجہ اقبال صاحب , راجہ راشد اقبال صاحب. راجہ آصف اقبال صاحب راجہ صفدر صاحب راجہ شفقت صاحب راجہ تنویر صاحب . راجہ عبدلمعز صاحب. راجہ ارسلان صاحب. راجہ وجاہت صفدر صاحب. راجہ عبداللہ صاحب. راجہ شانی صاحب. راجہ زین صاحب. راجہ ایان صاحب. کو چاند جیسے پیارے بیٹے عبدلرافع کی ولادت پر دلی مبارک باد قبول ہو
دلی دعا ہے کہ اللہ رب العزت ننھے ستارے راجہ عبدلرافع کو نیک سیرت و اعلی کردارعطا فرماکر اپنے والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنائے نیز ہمارے عزیز بھائی راجہ راشد اقبال صاحب کو اللہ رب العزت اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ دنیا و آخرت کی دائمی خوشیاں عطا فرمائے ۔آمین ثم آمین ​
اللہ رب العزت بیٹے کو صحت و تندرستی کے ساتھ ساتھ لمبی حیاتی عطا فرمائے۔۔اور اس پر ماں باپ کا سایہ تادیر قائم و دائم رکھے۔ دین و دنیا و آخرت میں کامیاب و کامران کرے۔۔آمین ........ بیول ڈاٹ نیٹ

0 comments:

Post a Comment